کرکے ہمیں وہ رسوا سر بازار گئے
Poet: Ahsan Nawaz By: Ahsan Nawaz, Lahoreکر کے ہمیں وہ رسوا سر بازار گئے
زعم تھا اپنی محبت پرسو ہم ہار گئے
تنہا ہیں دشت سفر میں تو کس سے کہیں
غیروں سے گلہ کیسا ہمیں تو اپنے مار گئے
اف یہ عالم تنہائی اور انکا خود غرض رویہ
لے کر اپنے دامن کو ہم تار تار گئے
عجب تقسیم زمانے نے محبت میں اپنائی ہے
کسی کو ملے پھول کسی کے حصے میں خار گئے
دی تھی گواہی جنکی معصومیت کی زمانے کو
بڑی سادگی سے احسن وہ ہم کو چار گئے
More Sad Poetry






