کر دیا خود کو سمندر کے حوالے ہم نے
Poet: افضل الہ آبادی By: نعمان علی, Islamabadکر دیا خود کو سمندر کے حوالے ہم نے
تب کہیں گوہر نایاب نکالے ہم نے
زندگی نام ہے چلنے کا تو چلتے ہی رہے
رک کے دیکھے نہ کبھی پاؤں کے چھالے ہم نے
جب سے ہم ہو گئے درویش ترے کوچے کے
تب سے توڑے نہیں سونے کے نوالے ہم نے
تیری چاہت سی نہیں دیکھی کسی کی چاہت
ویسے دیکھے ہیں بہت چاہنے والے ہم نے
ہم سفر تو جو رہا ہم بھی اجالے میں رہے
پھر ترے بعد کہاں دیکھے اجالے ہم نے
ایک بھی شعر گہر بن کے نہ چمکا افضلؔ
کتنے دریائے خیالات کھنگالے ہم نے
More Sad Poetry






