کسی اور کے لئے

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 وہ مجھ سے گریزاں رہا کسی اور کے لئے
وہ اُس سے گریزاں ہے کسی اور کے لئے

ہے اب بھی تڑپ اُس کی ہی دل میں ہمارے
اُس کی ہے تڑپ اب بھی کسی اور کے لئے

ہم نے گرائے دانے فقط اُس کے نام پر
اب بھی وہ وِرد کرتا ہے کسی اور کے لئے

اب بھی میں ہوں یہ سوچتا شاید کہ ہو ملال
ہے وہ بھی پُر ملال کسی اور کے لئے

ٹوٹا ہوں میں لیکن ہے ڈر ٹوٹے نہ وہ میری طرح
ہے اُس کو بھی یہی خطر کسی اور کے لئے

ہوں میں بیٹھا سوچتا اب بھی خیالوں میں اُسے
ہے تو وہ بھی سوچتا کسی اور کے لئے

احمر ہیں اُس نے ہم کو دیئے رت جگے تمام
ہے وہ بھی جاگتا مگر اور کے لئے

Rate it:
Views: 738
29 Dec, 2015