کسی بھی شخص کے شانے سے سر نہیں نکلا
Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIکسی بھی شخص کے شانے سے سر نہیں نکلا
تمام شہر میں کوئی نڈر نہیں نکلا
عجیب بات ہے جس کو لہو سے سینچا تھا
اسی شجر پہ ہمارے ثمر نہیں نکلا
پھنسا ہوا ہے محبت کا تیر سینے میں
کیے ہزار جتن ہم نے پر نہیں نکلا
اگرچہ بے سرو سامان تھے سبھی لیکن
کوئی ہماری طرح بے ثمر نہیں نکلا
وفائیں جس کے درو بام سے ٹپکتی تھیں
ہمارے دل سے وہ گاوں کا گھر نہیں نکلا
صفی فصیل تھی چاروں طرف اندھیرے کی
کسی بھی سمت اجالے کا در نہیں نکلا
More Sad Poetry






