کسی بھی شخص کے شانے سے سر نہیں نکلا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کسی بھی شخص کے شانے سے سر نہیں نکلا
تمام شہر میں کوئی نڈر نہیں نکلا

عجیب بات ہے جس کو لہو سے سینچا تھا
اسی شجر پہ ہمارے ثمر نہیں نکلا

پھنسا ہوا ہے محبت کا تیر سینے میں
کیے ہزار جتن ہم نے پر نہیں نکلا

اگرچہ بے سرو سامان تھے سبھی لیکن
کوئی ہماری طرح بے ثمر نہیں نکلا

وفائیں جس کے درو بام سے ٹپکتی تھیں
ہمارے دل سے وہ گاوں کا گھر نہیں نکلا

صفی فصیل تھی چاروں طرف اندھیرے کی
کسی بھی سمت اجالے کا در نہیں نکلا
 

Rate it:
Views: 336
22 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL