کسی سبب سے نہیں اور کسی وتد سے نہیں
Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachiکسی سبب سے نہیں اور کسی وتد سے نہیں
شناخت اپنی بنائی ہے خود، سند سے نہیں
ہماری آنکھ کہیں اور جا لگی ہے میاں
ہمیں ذرا بھی غرض اب قبول و رد سے نہیں
خیال و حرف چرا کر ہماری غزلوں سے
کھڑے تو ہیں وہ مگر دیکھ پورے قد سے نہیں
گلے ملو کہ محبت پذیر ہیں ہم لوگ
بدی سے ہے ہمیں نفرت، کسی بھی بد سے نہیں
ہم اہل عشق تو امن و وفا کے داعی ہیں
وہ جس آگ لگائی، ہمارے جد سے نہیں
تمھارا سجنا سنورنا فضول ہے کہ ہمیں
تمھاری روح سے ہے عشق، خال و خد سے نہیں
ہوئے ہیں جس کے لیے خاک ہم سر بازار
ہمیں بھی چاہا تو اس نے، پہ شد و مد سے نہیں
More Sad Poetry






