کسی سے عشق ہونے میں زرا سا وقت لگتا ہے
دل سے دل کو جڑنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
کوئی جو حد سے بڑھ جائے تو تم محتاط ہو جاو
کہ دل کو روگ لگنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
چاھنا جو کسی کو تو انتا سوچ کر چاھنا
کسی کو راہ بدلنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
عشق تو عبادت ہے، انمول ہے، پاکیزہ ہے
گناہ بھی سرزد ہونے میں زرا سا وقت لگتا ہے
دکھ جو کسی کو دینا تو اتنا بھی دھییاں کرنا
کسی کی آہ لگنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
دیکھو جو کوئی خواب تو جلدی بھلا ڈالو تنویر
کہ نیندیں ٹوٹ جانے میں زرا سا وقت لگتا ہے