کسی غریب کو جیسے خراج مل رہا ہے
Poet: By: AB shahzad, Mailsiکسی غریب کو جیسے خراج مل رہا ہے
خدا کا شکر ہے اب تو اناج مل رہا ہے
ثواب کا کام کسی اب امیر نے کیا ہے
کسی غریب کی بیٹی کو داج مل رہا ہے
خوشی کی آج گھڑی آئی ہے ذرا دیکھو
غریب کو اب تو کوئی کام کاج مل رہا ہے
عتاق جب سے ملی ہے بدل گئے لمحے
کہ ایسے لگتا ہے سارا سماج مل رہا ہے
کروں گا میں بھی فروکش کبھی ادھر سے ادھر
کسی علاقے کا مجھے بھی تو راج مل رہا ہے
اسے تو کرنی پڑی ہے لگن سے ہی مشقت
یہ ایسے ہی تو نہیں تخت و تاج مل رہا ہے
خوشی مناؤں گا شہزاد میں بھی اب جاکر
مرا تو یار مجھے تنہا آج مل رہا ہے
More Sad Poetry






