کسی پہ اعتبار نہ رہا
Poet: UA By: UA, Lahoreہمیں بھی آج سے کسی پہ اعتبار نہ رہا
دل پر جو کبھی تھا وہ اختیار نہ رہا
ہر بار ٹوٹنے پر دل جوڑتے رہے
دل جوڑنے کا کھیل بار بار نہ رہا
دل بد گمانیوں سے آزاد رہتا تھا
یہ پہلے کی طرح ایماندار نہ رہا
دعوے کی حد تک یاروں سے ساتھ نبھایا
مشکل میں میرے ساتھ کوئی یار نہ رہا
وقت عروج بزم یاراں سجی رہی
وقت زوال کوئی بھی دلدار نہ رہا
عظمٰی نے جنہیں دل میں چاہت سے بسایا
دل کے مکینوں کو بھی ہم سے پیار نہ رہا
More Sad Poetry







