کسی کی اداسی پہ کسی کے دل کو خوشی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

کسی کی اداسی پہ کسی کے دل کو خوشی ہے
یہ کیسی خود غرضی ہے یہ کیسی بے حسی ہے

ایک حقیقت دائم ہے ایک ذات ہی باقی ہے
دنیا کی ہر شے فانی ہر ایک کہانی فرضی ہے

لال گلابی نیلے پیلے اودے پھولوں کے نیچے
مخملیں قالین پہ پھیلی گھاس ہری ہری ہے

ایک ننھی سی بچی پھولوں کے درمیان بیٹھی ہے
دور سے میں نے دیکھا تو یوں لگا کوئی پری ہے

پیار کی جوت جگائے کوئی کسی کا دل نہ دکھائے
بس اتنی سی چاہت ہے بس اتنی سی عرضی ہے

تیس منٹ کو آتی ہے تین گھنٹے کے لئے جاتی ہے
اس بار کی لوڈ شیڈنگ نے تو حد ہی کر دی ہے

کپڑے استری کریں یا موٹر سے پانی بھریں
بجلی چلی جاتی ہے یہ کیسی درد سری ہے

عظمٰی بجلی کے آتے ہی میں تو جلدی جلدی
ہر ایک خالی دیگچی پانی سے بھر دی ہے

Rate it:
Views: 605
09 May, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL