کسی کی خاطر قرار کھونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
تمھارا راتوں کو اُٹھ کر رونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
زمانہ عہدِ شباب کا ہے
نئے خواب و خیال کا ہے
شبِ بیداری اور دن کا سونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
بھنور میں تُم ہم کو چھوڑ آتے
یونہی محبت کا راز رہتا
لا کے ساحل پہ یوں ڈبونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
کہا یہ میں نے
تم زندگی ہو میری
وه ہنس کے بولے چُپ رہو نہ
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا