کسی کی یاد میں دنیا کو ہیں بھلائے ہوئے

Poet: راجیندر کرشن By: Faizan, Hyderabad

کسی کی یاد میں دنیا کو ہیں بھلائے ہوئے
زمانہ گزرا ہے اپنا خیال آئے ہوئے

بڑی عجیب خوشی ہے غم محبت بھی
ہنسی لبوں پہ مگر دل پہ چوٹ کھائے ہوئے

ہزار پردے ہوں پہرے ہوں یا ہوں دیواریں
رہیں گے میری نظر میں تو وہ سمائے ہوئے

کسی کے حسن کی بس اک کرن ہی کافی ہے
یہ لوگ کیوں مرے آگے ہیں شمع لائے ہوئے

Rate it:
Views: 778
29 Jul, 2021