کسی کے ٹوٹ جانے کو اک لمحہ کافی

Poet: حرا نور By: hira noor, gojra
Kisi Ke Toot Jane Ko Ik Lamha Kaafi

کسی کے ٹوٹ جانے کو اک لمحہ کافی ہوتا ہے
کہ واپس موڑ دینے سے کوئی زنده نہیں رہتا

اور تمہاری بھول تھی کہ وقت مرہم بن جائے گا
مگر جب رک جائے تو وقت بھی اپنا نہیں رہتا

چلو ہم ماں لیتے ہیں کہ تم نے ٹھیک سوچا تھا
مگر ایسا بھی نہیں ہے کہ زخم کا نشاں نہیں رہتا

تمہارے راستے الگ ہیں جب یہ باور کراتے ہو
تو منزل تک پہنچنے کا کوئی حوصلا نہیں رہتا

میری آنکھوں میں رہتے ہو سب کو دکھائی دیتے ہو
فقط اسی لیے اب دیر تک کوئی رشتہ نہیں رہتا

لو اب خوش ہو تم اور ہماری بھی دعائیں ہیں
مگر کچھ لوگ کہتے ہیں وہ اب ہنستا نہیں رہتا

Rate it:
Views: 748
30 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL