کسی کے ٹوٹ جانے کو اک لمحہ کافی
Poet: حرا نور By: hira noor, gojra
کسی کے ٹوٹ جانے کو اک لمحہ کافی ہوتا ہے
کہ واپس موڑ دینے سے کوئی زنده نہیں رہتا
اور تمہاری بھول تھی کہ وقت مرہم بن جائے گا
مگر جب رک جائے تو وقت بھی اپنا نہیں رہتا
چلو ہم ماں لیتے ہیں کہ تم نے ٹھیک سوچا تھا
مگر ایسا بھی نہیں ہے کہ زخم کا نشاں نہیں رہتا
تمہارے راستے الگ ہیں جب یہ باور کراتے ہو
تو منزل تک پہنچنے کا کوئی حوصلا نہیں رہتا
میری آنکھوں میں رہتے ہو سب کو دکھائی دیتے ہو
فقط اسی لیے اب دیر تک کوئی رشتہ نہیں رہتا
لو اب خوش ہو تم اور ہماری بھی دعائیں ہیں
مگر کچھ لوگ کہتے ہیں وہ اب ہنستا نہیں رہتا
More Sad Poetry






