کسی گھر کا بہت نقصان ہوتا ہے

Poet: اعجاز اسد By: ہارون فضیل, Islamabad

کسی گھر کا بہت نقصان ہوتا ہے
تو دولت مند کا سامان ہوتا ہے

درون دل اگر ایمان ہوتا ہے
تو پھر جینا بڑا آسان ہوتا ہے

ہتھیلی پر جو سر رکھے لڑائی میں
اسی کی جیت کا امکان ہوتا ہے

بدن کا بوجھ ہم ڈھوتے ہی رہتے ہیں
مریں تو غیر کا احسان ہوتا ہے

پتے کی بات کہہ سکتا ہے وہ پاگل
کوئی ہشیار بھی انجان ہوتا ہے

غریبی ہاتھ پر رکھتی ہے کھانے کو
امیروں کا ہی دسترخوان ہوتا ہے

اسدؔ آ جا کہ ہم کو چین آ جائے
یہ گھر تیرے بنا سنسان ہوتا ہے

Rate it:
Views: 319
20 Jul, 2022