کس کس زخم کا حساب کرے کوئی
نہیں معلوم کس سے سوال کرے کوئی
کوئی نہیں سننے والا دکھوں کو ہمارے
رو رو کر کیسے طبعت بحال کرے کوئی
ہیں شب و روز ایک جیسے ہمارے اب
کیسے خوشی کا یہاں خیال کرے کوئی
نہیں بڑھاتے دوستی کا ہاتھ ہماری جانب
کس سے جا کر اب عرض حال کرے کوئی