Add Poetry

کس کو راس آیا ہے اتنی دیر تک کا جاگنا

Poet: MOHSIN By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

وحشتیں بکھری پڑی ہیں جس طرف بھی جاؤں مَیں
گھوم پھر آیا ہُوں اپنا شہر تیرا گاؤں مَیں

کس کو راس آیا ہے اتنی دیر تک کا جاگنا
وہ جو مل جائے تو اُس کو بھی یہی سمجھاؤٔں مَیں

اب تو آنکھوں میں اُتر آئی ہیں دِل کی وحشتیں
آئینہ دیکھوں تو اپنے آپ سے ڈر جاؤں مَیں

کچھ بتا اے ماتمی راتوں کی دھندلی چاندنی
بھولنے والوں کو آخر کس طرح یاد آؤں مَیں؟

اب کہاں وہ دِل کہ صحرا میں بہلتا ہی نہ تھا
اب تو اپنے گھر کی تنہائی سے بھی گھبراؤں مَیں

یاد کر کے تیرے لوٹ آنے کے وعدوں کی گھڑی
خود کو اِک معصوم بچے کی طرح بہلاؤں مَیں

میرے خوابوں نے تراشا تھا تِرا اُجلا بدن
آ تجھے اب فکر کی پوشاک بھی پہناؤں میں

کس لیے محسنؔ کسی بے مہر کو اپنا کہوں
دِل کے شیشے کو کسی پتّھر سے کیوں ٹکراؤں میں؟

Rate it:
Views: 513
23 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets