Add Poetry

کشمکش دہر نے مار چھوڑا

Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABAD.

کشمکش دہر نے مار چھوڑا
آرزوئے سحر نے مار چھوڑا

جی لیتے کچھ اور لیکن
اہلَ جبر نے مار چھوڑا

شائد فرار ہوتا ممکن مگر
ادائے دل بر نے مار چھوڑا

بچاتے کس طرح دستار اپنی
برق و شرر نے مار چھوڑا

گلہ لوگوں سے ہے عبث مجھے
میرے گھر نے مار چھوڑا

حرفَ طعن کیوں مسند نشینوں پر
مجھے اہل ہنر نے مار چھوڑا

حلقہ یار سے نکلے تو طاہر
لمحہ حشر نے مار چھوڑا

Rate it:
Views: 535
11 Apr, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets