کل جنہیں زندگی تھی راس بہت

Poet: ناصر کاظمی By: مصدق رفیق, Karachi

کل جنہیں زندگی تھی راس بہت
آج دیکھا انہیں اداس بہت

رفتگاں کا نشاں نہیں ملتا
اک رہی ہے زمین گھاس بہت

کیوں نہ روؤں تری جدائی میں
دن گزارے ہیں تیرے پاس بہت

چھاؤں مل جائے دامن گل کی
ہے غریبی میں یہ لباس بہت

وادئ دل میں پاؤں دیکھ کے رکھ
ہے یہاں درد کی اگاس بہت

سوکھے پتوں کو دیکھ کر ناصرؔ
یاد آتی ہے گل کی باس بہت
 

Rate it:
Views: 236
26 Dec, 2024