کل نفس ذائقہ الموت

Poet: Shehzad Owaisi By: Shehzad Owaisi, Karachi



ابھی تو نام کرنا تھا
اپنے آباء کا روشن
بہت سے چہروں پر
مسکان کا سبب تھیں
بہت معصوم سی
بہٹ زہین سی
پیاری سی گڑیا تھیں
تمہیں ہم یاد کرلینگے
اور تھوڑا رولیا کرینگے
تمہارے واسطے تھوڑا قرآن
پڑھ دیا کرینگے
مگر
یہ خلش ہمارے دل میں رہے گی
تم تھوڑا اور جی لیتیں۔۔۔
تو اچھا تھا
مگر
یہ بات جانتا ہوں
ہمارے دین میں یہ ایمان کا جُز ہے
زنددگی امانت ہے رب کی
اُسی کے پاس جانا ہے
اور
قولِ ربی ہے
کل نفس ذائقہ الموت

( ارفعہ کریم کے نام)

Rate it:
Views: 1073
18 Jan, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL