کنارے لوٹ لیتے ہیں
Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quettaیہاں جب شام ڈھلتی ہے
اداسی پھیل سی جاتی ہے
سکوں دل کو نہیں ملتا
پریشانی رلاتی ہے
کسی کی یاد آنے پر
اداسی پھیل جاتی ہے
مگر تم فکر مت کرنا
تمہیں میں یاد رکھوں گی
بھلانا بھی اگر چاہا بھلا تم کو نہ پاؤ گی
تمہی تو اک سہارا ہو
جہاں میں نے اترنا ہے
تمہیں تو وہ کنارا ہو ،
مگر ہے یہ سنا میں نے
کنارے لوٹ لیتے ہیں!
سہارے لوٹ لیتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






