کنارے لوٹ لیتے ہیں

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

یہاں جب شام ڈھلتی ہے
اداسی پھیل سی جاتی ہے
سکوں دل کو نہیں ملتا
پریشانی رلاتی ہے
کسی کی یاد آنے پر
اداسی پھیل جاتی ہے
مگر تم فکر مت کرنا
تمہیں میں یاد رکھوں گی
بھلانا بھی اگر چاہا بھلا تم کو نہ پاؤ گی
تمہی تو اک سہارا ہو
جہاں میں نے اترنا ہے
تمہیں تو وہ کنارا ہو ،
مگر ہے یہ سنا میں نے
کنارے لوٹ لیتے ہیں!
سہارے لوٹ لیتے ہیں
 

Rate it:
Views: 501
16 Jul, 2014
More Life Poetry