Add Poetry

کوئی بات بھی اس کو یاد نھیں

Poet: MZ By: MZ, karachi

کوئی چاھت بھی اس کو یاد نھیں
کوئی بات بھی اس کو یاد نھیں

اک شخص نے اس کو چاھا تھا
وہ زات بھی اس کو یاد نھیں

جب شب کی بجلی چمکی تھی
اور پیار کا بادل برسا تھا

ھم دونوں اس میں بھیگے تھے
وہ برسات بھی اس کو یاد نھیں

وہ ساحل، دریا،پھول اور ھوا
وہ وعدہ ساتھ نبھانے کا

اور شب بھر چاند کو دیکھ تھا
وہ رات بھی اس کے یاد نھیں

وہ کہتی تھی میں سنتا تھا
میں کہتا تھا وہ سنتی تھی

ان لاکھوں باتوں میں سے
کوئی بات بھی اس کو یاد نھیں

Rate it:
Views: 425
16 Jun, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets