کوئی بتائے وفا کس میں ہے
اتنا بڑا حوصلہ کس میں ہے
جس نے وفا کی جاکے پوچھے کوئی
کی ہے وفا تو صلہ کس میں ہے
بھول جانا بھتر ہے کہ مر جانا
تُو ہی بتا دے شفا کس میں ہے
یوں تو آگ بھی ہے پتھر بھی ہیں
اے دل بتا کہ خدا کس میں ہے
نفرت میں ہے کہ محبت میں ہے
سب کو خبر ہے جزا کس میں ہے
بے بس ہوئے تو ہم نے جانا شاکر
اس زندگی کا مزا کس میں ہے