کوئی درد مجھ سے لپٹ گیا تری چاہ میں

Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujrat

کوئی درد مجھ سے لپٹ گیا تری چاہ میں
میں تجھے کہیں سے لٹا پُٹا تو نہیں لگا؟

مرے پاس جتنا تھا حوصلہ اُسے باندھ کر
میں نے بیچ ڈالا ہے حسرتوں کی دکان پر

میں تمہاری یاد میں دن گزارنے لگ گیا
کوئی شام میرے قریب آ کے گزر گئی

مری رات رہتی ہے محو تیرے خیال میں
مجھے خواب آتے ہیں تیرے بارے میں پوچھنے

مرا ذکر کرتی ہیں وحشتیں کہیں بیٹھ کر
میں خموش بیٹھ کے سنتا رہتا ہوں دیر تک

کہیں ذکر ہے، کہیں فکر ہے، کہیں درد ہے
کہیں تو ہے اور کہیں صرف تیرا خیال ہے

میں ترے خیال کی وسعتوں میں تھا مبتلا
کسی وہم نے مجھے اختیار میں لے لیا

تری بے رُخی مرا ساتھ دینے کو آگئی
مرے حوصلے مرا حال دیکھ کے رو پڑے

Rate it:
Views: 449
20 Feb, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL