کوئی کلی نہ کھلی کوئی گل نہ ہنس پایا چمن میں یوں تو ہے جشن بہار برسوں سے میں کیا کروں کدھر جاؤں کس سے بات کروں کوئی نہیں ہے میرا غم غمگسار برسوں سے