جب رات کے تنہا لمحوں میں
کوئی آہٹ مجھ سے کہتی ہے
اس دل میں ہلچل رہتی ہے
کوئی جگنو پاس سےگزرےتو
کوئی بات حلق سے نکلے تو
میں خود سے الجھنے لگتا ہوں
پھر جانے کیا کیا کہتا ہوں
پھر یاد تمہاری آتی ہے
پھر پل دو پل کے لمحے کو
یہ سانس میری رک جاتی ہے
اک شعلہ دل میں بھڑکتا ہے
وہ درد سحر تک رہتا ہے
پھر وہم مجھے یہ کہتا ہے
کوئی میرے دل میں رہتا ہے