کوئی پوچھتا نہیں

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, KARACHI

لمحات ڈھل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں
ارماں نکل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

تیری نگاہ ناز کے جلوؤں کی آگ سے
دیوانے جل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

زنداں میں ڈال کر وہ بھلا بیٹھے ہیں ہمیں
موسم بدل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

دیدار یار میں ملے سبقت کا بس شرف
ٹوٹے وہ پڑے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

بیمار غم کو تو نے بلایا وہ آگئے
گرتے سنبھل رہے ہی کوئی پوچھتا نہیں

محفل میں ہم کو دیکھ کر ناراض ہوگئے
ہم اب بھی کھَل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

کل کے رئیس آج گدا بن گئے یہاں
ٹکڑوں پہ پل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

کانوں میں آج بھی وہی محسور جلترنگ
رس گھول سے رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

رکھا ہے جن کو دل کی تہوں میں لپیٹ کر
جذبے مچل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

تیری وفاء کی راہ پر اشہر سے بے خبر
کانٹوں پہ چل رہے ہیں کوئی پوچھتا نہیں

Rate it:
Views: 597
02 Apr, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL