کوئی کیسی تڑپ میں رہتا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

کوئی کیسی تڑپ میں رہتا ہے
کوئی کیسی اذیت سہتا ہے

کسی کو کیا معلوم کہ کوئی
کیا کیا صدمے سہتا ہے

ہر کوئی اپنی دھن میں مگن ہے
ہر کوئی اپنی لگن میں مگن ہے

کوئی کیا جانے اس دنیا میں
کس حال میں کوئی رہتا ہے

تم اپنی دنیا میں رہتے ہو
ہم اپنے آپ میں رہتے ہیں

سب اپنی دنیا میں گم ہیں
یہ سب تو ہوتا رہتا ہے

کہیں آنسو ہیں کہیں آہیں ہیں
کہیں مسرور نگاہیں ہیں

آنا جانا کھونا پانا
ہنسنا رونا تو رہتا ہے

یہ دنیا ہے اس دنیا میں
دنیا داری کے چکر ہیں

دنیا داری کے چکر میں
یہ سب تو ہوتا رہتا ہے

کوئی کیسی تڑپ میں رہتا ہے
کوئی کیسی اذیت سہتا ہے

کسی کو کیا معلوم کہ کوئی
کیا کیا صدمے سہتا ہے

Rate it:
Views: 539
15 Jun, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL