کوئی ہمیں مطلوب ہے اور کوئی ہمارا طالب ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

کوئی ہمیں مطلوب ہے اور کوئی ہمارا طالب ہے
کسی کو ذات کی جستجو کوئی وجود کا طالب ہے

دوستی عداوت ہو نفرت کہ محبت اپنے یا بیگانے
سارے جذبوں اور رشتوں پہ عشق ہمیشہ غالب ہے

من کی آزادی کا خَوگر ہر کوئی ہوتا ہے لیکن
آزاد نہیں ہونے دیتا روحوں سے لِپٹا قالب ہے

اپنے مقصد کی خاطر تاریخ رقم کرنے والوں میں
اور بڑے لوگوں کی طرح ایک نام حبیب جالب ہے

ہم نے بھی عظمٰی اپنے من سے پوچھا کئی بار یہی
کیا تیرا مطلوب ہے آخر تو کس شے کا طالب ہے

کوئی ہمیں مطلوب ہے اور کوئی ہمارا طالب ہے
کسی کو ذات کی جستجو کوئی وجود کا طالب ہے

Rate it:
Views: 465
10 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL