کوئ رستہ تو دکھلانا پڑے گا

Poet: Dr. Mohammad Munir By: Dr.Mohammad Munir, Abbottabad

کوئ رستہ تو دکھلانا پڑے گا
ہمیں واپس نہیں جانا پڑے گا

ستارے کہکشاں جب ماند ہونگے
چراغ شب کو لانا پڑے گا

کوئ تارا صحر کا دیکھنے کو
فراز کوہ پر جانا پڑے گا

کتاب زیست ہے ساری مکمل
بس اس کا نام لکھوانا پڑے گا

ہمارے حال و مستقبل کہاں ہیں
ہمیں ماضی کو وہراناپڑے گا

Rate it:
Views: 471
13 Jan, 2020