کوششِ عشق بے کار ہوئی
میری تمنا گنہگار ہوئی
نامِ آوارگی انتظار کو مل گیا
پریتِ قلب داغدار ہوئی
زمانہ دُشمن بن گیا
رستوں میں کھڑی دیوار ہوئی
آنے لگی مجھ سے ملنے
ہوائے ہجر ملنسار ہوئی
تسکین بد گمان ہو گئی
اُمید کہ اُجڑا دیار ہوئی
وہ بھی آنکھیں پھیر گیا
بدنامی میری کوئے یار ہوئی
یہ صلہء محبت ملا
گِلوں میں شمار ہوئی