کون جانے کب محبت کا جنازہ ہو
Poet: Saima Saher By: Saima Saher, Gujranwalaتم سے تم کو چرانے کا اگر ارادہ ہو
کیسا تمہاری کہانی کا حرف سادہ ہو
مکتب ہو جھمیلا ہو یا ہو تنہائی
ہر جا یادوں کا ہم پہ تیری لبادہ ہو
چاند سے رات کا ملن ہو کچھ ایسا
جیسے کبھی نہ بچھڑنے کا ایک وعدہ ہو
منزل میں کوئی تو راستہ کا مقرر ہو
فرقتوں میں کوئی خاموش سا دلاسا ہو
چاند سے مانگا ہے مسکرانے کا ہنر
نم سی زندگی میں کوئی تو استعادہ ہو
چوکھٹ پہ آن رکی ہے کوئی خواہش سحر
کون جانے کب محبت کا جنازہ ہو
More Sad Poetry








