کون جانے کس گلی میں شام ہو جائے
Poet: UA By: UA, Lahoreکون جانے کس گلی میں شام ہو جائے
کیا خبر کب یہ زندگی کب تمام ہو جائے
سوچتے ہیں کب تلک کل تک اٹھا رکھیں
کیوں نہ حیات آج تیرے نام ہو جائے
کیوں کہیں کیا جلدی ہے ہو جائے گا
کل کا ہوتا کیوں نہ آج کام ہو جائے
جام سے اے ساقی مے ہر روز پیتے ہیں
آج تیری آنکھوں سے بھی جام ہو جائے
عظمٰی یہ داستان بھی اب عام ہو جائے
اس داستاں کا چرچہ سر عام ہو جائے
More Sad Poetry








