کون جانے ہے

Poet: Syed Zulfiqar Haider By: Syed Zulfiqar Haider, Dist. Gujranwala ; Nizwa, Oman

میری پلکیں جُھکی ہیں کس لئیے کون جانے ہے
آنسووں سے تر ہیں کیوں کس لئیے کون جانے ہے
وہ سپنے ہی ٹوٹ گئیے جو میری زندگی تھے
سمٹ کر رہ گئے کس لئیے کون جانے ہے

کون کہتا ہے خفا ہوں میں بدلتے زمانے سے
دوش ہے ہی کیا بدلتے زمانے کا تُو ہی جو بے وفا نکلا
کئی برس ڈھونڈا تجھے ملے بھی تو کس حال میں
آنکھیں دکھا رہی ہیں اب جو منظر کون جانے ہے

محفل میں بیٹھ کر تنہائی سے میری وابستگی ہے
جیسا کبھی سوچا نہ تھا اب میرا وہ حال ہے
خطا اتنی سی تھی فقط تجھے چاہا میں نے
زخم پہلے بھی کم نہ تھے کیوں اور لگے کون جانے ہے

اب معلوم ہوا میری قسمت میں تُو ہے ہی نہیں
میری زندگی کا حاصل میری سوچوں کا محور تُو ہے ہی نہیں
پھر بھی تجھے پیار کروں اس بے بسی کا کیا میں کہوں
سمٹ رہی ہے کیوں میری زندگی میرے ارمان کون جانے ہے
 

Rate it:
Views: 639
16 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL