کون کہتا ہے میں اکیلی ہوں
کون کہتا ہے میں پہیلی ہوں
ان فسانوں کی بات کیا جانوں
میں زمانوں کی بات کیا جانوں
میں فقط اپنے ساتھ کرتی ہوں
میں تو بس اپنی بات کرتی ہوں
میں ہواؤں کے ساتھ چلتی ہوں
میں چراغوں کے ساتھ جلتی ہوں
دھوپ صحرا دھنک گھٹا ساون
سارے منظروں میں ڈھلتی ہوں
سارے موسم میرے ہمجولی ہیں
سارے رنگوں کے ساتھ کھیلی ہوں
کون کہتا ہے میں اکیلی ہوں
کون کہتا ہے میں پہیلی ہوں