کو ئی بهی میرا ہمنوا نہ ہوا

Poet: Noor dilkash By: Noor dilkash , gulbarga

 ....نذرِ غالب .....

کوئی بھی میرا ہمنوا نہ ہوا
،، درد منت کش دوا نہ ہوا،،

اس سے میرا نہیں کوئی شکوہ
جو کبھی بھی مرا نہ تها نہ ہوا

کیا ترے دورِ حکمرانی میں
کوئی جاں سوز واقعہ نہ ہوا

یوں سمجھ لو خدا کے ہونے کو
ہو بشر کوئی بھی خدا نہ ہوا

میرے اپنو یہ جانتا ہوں میں
کیا ہوا تم سے اور کیا نہ ہوا

رہبروں کا گلا کرے وہ کیا
رہزنوں سے بهی جو خفا نہ ہوا

جائزہ لے رہا ہوں میں اپنا
کام مجھ سے کوئی بھلا نہ ہوا

پیار میں تیرے نور دلکش بهی
کس مصبیت میں مبتلا نہ ہوا

Rate it:
Views: 533
21 Feb, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL