کُچھ خواب

Poet: Shakira Nandini By: Shakira Nandini, Oporto

ہم نے کُچھ خواب دیکھے تھے
انجانے میں کسی کو اپنا بنایا تھا
وہ ملے اس طرح کہ ہم خود کو بھول گئے
اُن کے سپنوں کی دنیا میں کھو گئے
ہم بھی سپنوں کی دنیا میں جینے لگے
اُن کو دل ہی دل میں اپنا بنانے لگے
کُھلی جب آنکھیں تو سپنے ٹوٹنے لگے
جینا ہم چاہتے تھے وہ دُور ہونے لگے
انجانے میں جنہیں ہم چاہا کرتے تھے
پتا نہ چلا کب کسی اور کا نصیب ہونے لگے
اِک پل میں اُنہوں نے ہمیں بُھلا دیا
کسی اور کو اپنا بنا لیا
ہمیں اس قدر رُلا دیا
چاہ کر بھی ہم اُسے بُھلا نہ سکے
اپنا کسی اور کو بنا نہ سکے

Rate it:
Views: 575
10 Nov, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL