ہم نے کُچھ خواب دیکھے تھے
انجانے میں کسی کو اپنا بنایا تھا
وہ ملے اس طرح کہ ہم خود کو بھول گئے
اُن کے سپنوں کی دنیا میں کھو گئے
ہم بھی سپنوں کی دنیا میں جینے لگے
اُن کو دل ہی دل میں اپنا بنانے لگے
کُھلی جب آنکھیں تو سپنے ٹوٹنے لگے
جینا ہم چاہتے تھے وہ دُور ہونے لگے
انجانے میں جنہیں ہم چاہا کرتے تھے
پتا نہ چلا کب کسی اور کا نصیب ہونے لگے
اِک پل میں اُنہوں نے ہمیں بُھلا دیا
کسی اور کو اپنا بنا لیا
ہمیں اس قدر رُلا دیا
چاہ کر بھی ہم اُسے بُھلا نہ سکے
اپنا کسی اور کو بنا نہ سکے