کُچھ یادوں کی زنجیریں سنبھال کر

Poet: محمد مسعود نونٹگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

کُچھ یادوں کی زنجیریں سنبھال کر
ہیں میں بھی اپنے پاس رکھی ہوئی

کے اُنہیں بھی تو اپنی ذات میں شامل کر
جانے کب سے ہوں میں بھی اُلجھی ہوئی

کُچھ میرا بھی تو تم خیال کرو
ہے زندگی تیری بھی سُلجھی ہوئی

سانسیں اپنی امانت ہیں رکھی ہوئی
مُجھے بھی اپنی ذات پہ لازوال کر

دھڑکنوں پہ جان اپنی مسعود رکھی ہوئی
ہیں کُچھ یادیں جو اپنے پاس رکھی ہوئی

Rate it:
Views: 358
16 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL