ہم کچھ اس طرح سے ظلم کرتے ہیں انہیں ستا کر خود رویا کرتے ہیں اظہار محبت پر یقین نہیں رکھتے پر دعاؤں میں ان کا ہی نام لیا کرتے ہیں ضروری نہیں ہر بار میں ہی جھکوں کبھی وہ بھی جھکیں اسکی امید کیا کرتے ہیں