کچھ تو مجھ سے کہو
Poet: UA By: UA, Lahoreکھول دو آج لبوں کی زنجیر
مجھ سے کچھ تو کہو میرے دلگیر
کیوں لبوں پر سکوت طاری ہے
کس لئے آج یہ بیزاری ہے
میری جاں کیسی یہ کمی ٹھہری
تیری آنکھوں میں کیوں نمی ٹھہری
میری فطرت کو بھانپ کر کہہ دو
میری آنکھوں میں جھانک کر کہہ دو
مجھ پہ ایسا کبھی تو مان کرو
میری ہستی پہ یہ احسان کرو
مجھے اپنا میرے دم ساز کرو
مجھے اپنا کبھی ہمراز کرو
میرے آگے کبھی یہ لب کھولو
میری کہی سے پہلے تم بولو
کھول دو آج لبوں کی زنجیر
مجھ سے کچھ تو کہو میرے دلگیر
More Sad Poetry






