کچھ لفظ بھی جگر کے پار ہوتے ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کچھ لفظ بھی
جگر کے پار ہوتے ہے

وہ کیوں نہیں سمجھتا کہ خشک
آنکھوں میں بھی خواب ہوتے ہے

توڑ دیتے ہیںدل چاینے والے ہی
پھر بھی دل ُانہیں کے غلام ہوتے ہے

چاند ستاروں میں رہ کر بھی لکی
کچھ لوگ تاریخی کا شکار ہوتے ہے

کیوں کرتی ہو طلب ُاس کی
بار بار لکی جو سمجھتا ہی نہیں

کیا تم نہیں جانتی کہ
پھتر کے ُبت بےجان ہوتے ہے

کہاں کھو گئی میری منزلیں کےمیری پیچھے
ہی کیوں دشمنوں کے آمبار ہوتے ہے

Rate it:
Views: 478
22 Mar, 2012