مجھے اکثر ستاروں سے یہی آواز آتی ہے کسی کے ہجر میں نیندیں گنوا کر کچھ نہیں ملتا جگر ہو جائے گا چھلنی یہ آنکھیں خون روئیں گی وصی بےفیض لوگوں سے نبھا کر کچھ نہیں ملتا