کچھ گھڑی کے واسطے خواب میں گم ہونے دو
جاگے ہوئے لمحات میں آج تھوڑا سونے دو
کیا خبر جب نیند سے جاگیں تو چکنا چور ہوں
خواب کے اس آئینے میں تھوڑی دیر کھونے دو
کیا خبر کہ کب یہ شمع جلتے جلتے گل ہو جائے
جب تک لو میں روشنی ہے یہ روشنی ہونے دو
انجان راہوں میں چلتے چلتے تھک گئے ہیں
اپنے دل کی وادیوں میں آج ہمیں کھونے دو
عظمٰی دل کی وحشتوں کو اس طرح آرام دو
آنسوؤں کے زور سے دل کے داغ دھونے دو