کھو گئی تاثیر کیوں اپنی دعاؤں سے

Poet: AU By: UA, Lahore

نگاہوں میں بسا ہے جو تصور وہ تمہارا ہے
ہمارا کیا ہے جو کچھ ہے تمہارا ہی تمہارا ہے

نہ کوئی رابطہ نہ ہی کوئی ذریعہ رسائی کا
دل خوش فہم کو پھر بھی امیدوں کا سہارا ہے

میری آواز سن کر بھی وہ میرے پاس نہ آئے
ہمارے دل نے تو ہر بار شدت سے پکارا ہے

صدائیں عرش تک جانے سے پہلے لوٹ آتی ہیں
اسی کا رنج ہے ورنہ تو باقی سب گوارہ ہے

نہ جانے کھو گئی تاثیر کیوں اپنی دعاؤں سے
خطاؤں کا بھی تو اپنی نہیں کوئی کنارا ہے

Rate it:
Views: 1120
08 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL