کھو گیا نہ جانے وہ کدھر

Poet: رعنا کنول By: Raana Kanwal, Islamabad

باتیں کرتے کرتے کھو گیا نہ جانے وہ کدھر
یک دم منظر سے غیب ہو گیا نہ جانے وہ کدھر
صبح کی سفیدی میں سو گیا نہ جانے وہ کدھر
سورج کی کرنوں میں کھو گیا نہ جانے وہ کدھر
شام کی سرگوشیوں میں سمٹ گیا نہ جانے وہ کدھر
چاند کی چاندنی میں چھپ گیا نہ جانے وہ کدھر
تاروں کے جھرمٹ میں جھول گیا نہ جانے وہ کدھر
رات کے سناٹوں میں سما گیا نہ جانے وہ کدھر
کنول ہنستے ہنستے کھو گیا نہ جانے وہ کدھر
باتیں کرتے کرتے کھو گیا نہ جانے وہ کدھر
 

Rate it:
Views: 759
27 May, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL