کھیل اکثر ہی دل کے ہارے ہم نے

Poet: ISHTIAQ KAZMI By: WAQAS SHAH, RAWALPINDI

کھیل اکثر ہی دل کے ہارے ہم نے
ورنہ الفت کے سبھی میدان ہیں مارے ہم نے

لوگ واپس لے لیتے ہیں کیسے دل اپنا
کر دیا نام پہلی نظر دل اپنا تمہارے ہم نے

تیری چاہت میں ہی کئے پھتروں کو سجدے ہم نے
ورنہ آنکھوں میں سجا رکھے تھے ستارے ہم نے

دیکھ کر تم کو نہ کچھ سوجھا بس ڈوب گئے
پیاس اتنی تھی کہ دیکھے نہ کنارے ہم نے

سامنے تم ہو تو نہیں بھاتی یہ دنیا ساری
توڑ ڈالے ہیں سبھی سے رشتے سارے ہم نے

اس سے بڑھ کر نہیں دیکھی ہے عبادت کوئی
جو تیری الفت میں دو دن ہیں گزارے ہم نے

صبح ہوتے ہی غم دنیا نے رلایا ہم کو
شام ہوتے ہی سلا ڈالے سب انگارے ہم نے

آنکھوں میں ہے ساون اور دل میں قیامت برپا
اشتیاق بھولنا چاہے تھے شاید کوئی پیارے ہم نے

Rate it:
Views: 993
04 Mar, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL