کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا

Poet: رافع By: Rafay, karachi

کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا
وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا

وہ تیرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں
دل بے خبر میری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا

Rate it:
Views: 255
16 Nov, 2022