کہاں تھے تم چلے آتے محبت نے پکارا تھا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

کہاں تھے تم چلے آتے محبت نے پکارا تھا
زمانے کو دکھا جاتے برہم رکھنا ہمارا تھا

تیری یہ دوریاں ہم کو کبھی برباد نہ کرتی
تمیہں ہم سے محبت تھی یہ کہنا تو گوارہ تھا

کیوں تم نے چھوڑ دیں راہٰیں کہ جن پر ساتھ تھے چلتے
یہ سوچوں گر جو تم کہتے محبت تو دکھاوا تھا

چلے تھے شمع پر مٹنے نا جانے کیوں یہ پروانے
انھٰٰیں جلنے کی حسرت تھی ہمیں جلنا ہی پیارا تھا

تم نے دے دیئے جو غم وہ ہنس کر لے لیئے ہم نے
تم تب تب یاد آتے تھے کہ جب جب غم بھلایا تھا

Rate it:
Views: 714
05 Oct, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL