Add Poetry

کہاں تیری پرچھائیوں کو پتا تھا

Poet: کامران حامد By: Anila, Peshawar

کہاں تیری پرچھائیوں کو پتا تھا
کہ تیرا پتا تتلیوں کو پتا تھا

مرے رمز جو بھی ہیں جیسے بھی ہیں بس
تری کان کی بالیوں کو پتا تھا

بیاں آپ کو کرنا ممکن نہیں ہے
یہ ساری غزل خوانیوں کو پتا تھا

نہیں پاس میرے غموں کے سوا کچھ
چلو خیر خوش حالیوں کو پتا تھا

کچھ ان کو بھی تھی خبر تھوڑی تھوڑی
کچھ اپنی بھی ناکامیوں کو پتا تھا

کہاں کب زباں کھولنی ہے نہیں ہے
کہ شاید یہ خاموشیوں کو پتا تھا

مناظر جو اب آنکھوں کے سامنے ہیں
ہے حیرت کہ بینائیوں کو پتا تھا

خود اپنی تباہی کا انجام حامدؔ
بڑی مدتوں سے دیوں کو پتا تھا

Rate it:
Views: 563
20 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets