کہاں سے لے آتے ہو اپنے ہال کی غزلیں
اور مجھے سناتے ہو یہ کمال کی غزلیں
دیوانہ سا ہو جاتا ہوں جو سنتا ہوں تجھ سے
کبھی ہجر کی غزلیں کبھی وسال کی غزلیں
بس تجھ سے توقع ہے مدت سے میری جان
لیکتھے ہیں جو ہم جواب کی سوال کی غزلیں
دل ہے بے تاب تو بس تیرے لیے ہے
دیکھتے ہیں ہم خواب و خیال کی غزلیں
ہم سے نہ چھوٹے گا تیرا عشق کبھی بھی
لکھ دیں گے محبت میں نئے سال کی غزلیں