کہاں تلک مرا دل درد کی دہائی دے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

کہاں تلک مرا دل درد کی دہائی دے
مرے خدا مجھے رستہ کوئی سجھائی دے

سمجھ رہا ہے جو جیسا ، اسے سمجھنے دو
کوئی کسی کو کہاں تک بھلا صفائی دے

مجھے تو صرف تمہاری رضا سے مطلب ہے
جو چاہتے ہیں خدائی انھیں خدائی دے

مرے خدا مری آ نکھیں لہوُ اگلتی ہیں
اسیرِ غم ہوں مجھے کرب سے رہائی دے

صدا سنے گا وہ اوروں کی کس طرح آخر ؟
وہ جس کو اپنی صدا تک بھی نہ سنائی دے

چھپا ہوا ہے مجھی میں کہیں وہ کہتا ہے
اگر یہ سچ ہے تو پھر سامنے دکھائی دے

وہ شخص جس کو وفا عمر بھر ملی مجھ سے
وفا کے بدلے میں کیوں مجھ کو بیوفائی دے

نہیں جدائی سے بڑھ کر کوئی بھی غم عذراؔ
خدا کسی کو مقدر میں نہ جدائی دے

Rate it:
Views: 730
24 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL