کہتے ہیں باغی مجھ کو زمانے والے

Poet: شاذیہ مشکور By: Shazia, Karachi

کہتے ہیں باغی مجھ کو زمانے والے
کہ یہ طور نہیں زندگی نبھانے والے

ٹوٹا بھی تو بکھرنے نہیں دیا خود کو
پچھتائے ہر بار مجھے آزمانے والے

دیکھا ہے کبھی تو نے پردوں کے پیچھے؟
روتے ہیں کس قدر دنیا کو ھنسانے والے

نہ لے اسقدر میرے صبر کا امتحاں
روئےگا بہت تو مجھ کو ستانے والے

میرے جنوں کی حدت سے اک آگ ہے ہر سو
جل نہ جائے تو ہی کہیں مجھ کو بجھانے والے

مجھ سے گریزاں ہیں اپنے بھی پرائے بھی
آتے کہاں ہیں مجھ کو وہ ہنر منانے والے

کہتے ہیں باغی مجھ کو زمانے والے
کہ یہ طور نہیں زندگی نبھانے والے

Rate it:
Views: 1761
25 Oct, 2016